What Is Plagiarism In Simple Words?

پلیجی رِزم یا کسی دوسرےکےمواد(Content)کی نقل کرنا


کسی بھی مواد(Content)کو چاہے وہ تصویر ،ویڈ یوز، یا تحریر کی شکل میں ہو، کاپی یا نقل کرنےکو،پلیجی رِزم (Plagiarism )کہتے ہیں،مز ید اسے تفصیل سے جانتے ہیں۔

پلیجی رِزم (Plagiarism )یا نقل کی تعریف کے مطابق ، پلیجی رِزم کا مطلب ادبی چوری ،دانشورانہ املاک چوری کرنا یا دانشوری کی دھوکہ دہی ہے۔

جب آپ اصلی مصنف یا آرٹسٹ کا حوالہ دیئے بغیر ،لکھاری(Content writer) یا آرٹ ورک کے کچھ حصے استعمال کرتے ہیں تو پلیجی رِزم کا کام سمجھا جاتا ہے۔پلیجی رِزم کا معنی وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ بدل گیا ہے۔
What Is Plagiarism In Simple Words? (Urdu)

آج کل ، ادبي پلیجی رِزم سے متعلق مواد کو ڈھونڈنا آسان ہے ، بہت سارےلوگ کام کے کچھ حصوں کو تبدیل کرتے ہیں یا مترادف الفاظ کے متبادل الفاظ لیتے ہیں،یہ بھی پلیجی رِزم کی ایک قسم ہے، لہذا ، طالب علم یا مصنف کو کسی بھی مضمون کی پلیجی رِزم سے متعلق محتاط رہنا چاہئے،اس کے بجائےتازہ نظریات پر کام کرنا زیادہ بہتر ہے ، اور اگر آپ پھربھی کسی دوسرےکے موادپراپنی رائے کو مستحکم کرنے پر راضی ہیں تو ، آپ کو لازمی طور پر مناسب کوٹیشن نمبرز اور حوالہ جات استعمال کرنا چاہئے۔

آج کل ، آرٹیکلز ، شاعری ، کتابیں ، اور دیگر تعلیمی مواد جیسے کسی بھی طرح کی دستاویزات میں آن لائن معلومات کو شامل کرنے کا ایک بہت بڑا رجحان ہے، جب بات متعدد مصنفین کے ذریعہ لکھی گئی دستاویزات کی تعداد کا مطالعہ کرنے یا اس کا اندازہ کرنے کی ہو تو ، ان دستاویزات کی صداقت کو جانچنے کی ضرورت ہے،دستاویزات کی صداقت جانچ پڑتال کی بنیاد پر کی جاتی ہے ، جو کسی بھی دستاویز کی اصلیت کی تصدیق کرنے کے لئے سب سے اہم عمل ہے۔

اس کے لئے، انفارمیشن (information )پروسیسنگ ٹولز مناسب مدد فراہم کرتے ہیں۔ یہ تمام ٹولز متعدد دستاویزات کے مابین مماثلت کی پیمائش کرنے کے اہل ہیں،مماثلت کی پیمائش کرنے والے آلات کی ترقی کے پیچھے تنظیموں اور افراد کے ذریعہ انٹرنیٹ معلومات کا حد سے زیادہ استعمال بنیادی وجہ ہے۔


لیکن کیا واقعی الفاظ اور نظریات چوری ہوسکتے ہیں؟


امریکی قانون کے مطابق ، جواب ہاں میں ہے۔ اصل خیالات کا اظہار دانشورانہ ملکیت سمجھا جاتا ہے اور کاپی رائٹ قوانین کے ذریعہ محفوظ ہے، تقریبا ًہر طرح کی اظہار رائے کاپی رائٹ کے تحفظ میں آتی ہے،جب تک کہ وہ کسی طرح سے ریکارڈ یا شا یع نہ ہوجائیں (جیسے کوئی کتاب یا کمپیوٹر فائل)۔

مندرجہ ذیل میں سے سب کو پلیجی رِزم یا نقل سمجھا جاتا ہے:

٭چوری کرنا اور (کسی کے خیالات یا الفاظ) اپنے نام سےپیش کرنا

٭کسی کے ذریعہ (Source)کو چوری کرنا

٭ادبی (Literature)چوری کرنے کے لئے

٭کسی دوسرے کےآئیڈیا زیا مصنوعات کو نئے اور اصل کے طور پر پیش کرنا

٭کسی اور کے کام کو اپنا بنانا

٭بغیر کسی حوالے(Credit)کے کسی اور کے الفاظ یا نظریات کاپی کرنا

٭کوٹیشن نمبروں میں غلط اعدادوشماردرج کرنا

٭ حوالے(Credit)کےبارے میں غلط معلومات دینا

٭الفاظ تبدیل کرنا لیکن حوالے(Credit)کے بغیر کسی ذریعہ(Source)کے جملے کے ڈھانچے کی کاپی کرنا

٭ اپنے کام کی اکثریت بڑھانے کے لئےکسی سورس سے اتنے سارے الفاظ یا نظریات کاپی کرنا، چاہے آپ کریڈٹ دیتے ہو یا نہیں

بہرحال ، ذرائع کا حوالہ دے کر ، پلیجی رِزم یا نقل،سے متعلق زیادہ تر پیچید گیو ں سے بچا جاسکتا ہے۔ محض اس بات کو تسلیم کرنا کہ کچھ مواد ادھار لیا گیا ہے، اور اپنے سامعین کو اس وسیلہ کی تلاش کے لئے ضروری معلومات فراہم کرنا عام طور پر پلیجی رِزم یا نقل کی روک تھام کے لئے کافی ہے۔


کیا تصاویر ، ویڈیوز اور موسیقی پلیجی رِزم یا نقل کے زمرےمیں آتیں ہیں ؟


کسی ایسے کام ، جس کی آپ نے مناسب اجازت حاصل کیے بغیر یا مناسب حوالہ فراہم کیے بغیر تیار کیا ہو ، اس میں کسی تصویر ، ویڈیو یا میوزک کا ٹکڑا استعمال کرنا پلیجی رِزم یا نقل ہے،حالانکہ اُن کی مقبولیت کے باوجود ، اب بھی پلیجی رِزم یا نقل کا استمعال کیا جاتا ہے۔

مندرجہ ذیل سرگرمیاں آج کے معاشرے میں بہت عام ہیں۔

٭میڈیا کو (خاص طور پر تصاویر) کو اپنے اپنے ویب پیج یا ویب سائٹوں میں چسپاں کرنے کے لئے دوسری ویب سائٹوں سے کاپی کرنا۔

٭دوسروں کے ویڈیوز سے فوٹیج استعمال کرکے یا بیک گرا ؤنڈ میوزک کے حصے کے طور پر کاپی رائٹ میوزک کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو بنانا۔

٭کسی دوسرے شخص کے کاپی رائٹ میوزک کو اپنے کونٹنٹ پر استعمال کرنا۔

٭موسیقی کا ایک ایسا ٹکڑا تحریر کرنا جو کسی دوسری کمپوزیشن سے بہت زیادہ حوالہ (Credit)لے لے۔

یقینی طور پر ، یہ میڈیا ایسی صورتحال پیدا کرتا ہے جس میں کسی کام کی کاپی رائٹ کی خلاف ورزی ہو رہی ہے یا نہیں اس کا تعین کرنا چیلینج ہوسکتا ہے۔

مثال کے طور پر:

٭کاپی رائٹ والی تصویر کی تصویر یا اسکین (کسی کی ویب سائٹ پر اس کتاب کی نمائندگی کے لئے کسی کتاب کے سرورق کی تصویر کا استعمال)

٭ریکارڈنگ آڈیو یا ویڈیو جس میں کاپی رائٹ موسیقی یا ویڈیو پس منظر میں چل رہا ہے۔

٭اسی میڈیم میں بصری کام کو دوبارہ تخلیق کرنا۔ (مثال کے طور پر: کسی ایسی تصویر کی شوٹنگ جس میں وہی مرکب اور موضوعی معاملہ استعمال ہو جیسے کسی اور کی تصویر)

٭ایک مختلف میڈیم میں بصری کام کو دوبارہ تخلیق کرنا (مثال کے طور پر: ایسی پینٹنگ بنانا جو کسی دوسرے شخص کی تصویر سے ملتی جلتی ہو)۔

٭کاپی رائٹ کی تصاویر ، ویڈیو یا آڈیو کو دوبارہ ملا نایا تبدیل کرنا، اگرچہ ایسا اصلی انداز میں کیا گیا ہو۔


آخر پلیجی رِزم کا اِتنا خیال کیوں رکھا جاتاہے؟


پلیجی رِزم کا خیال رکھنا اس لیے ضروری ہے کہ آپ کا نقل کیا ہوامواد(Plagiarised Content)ڈی رینک ہوجائیگا اور آپ اپنے اس کام کا خاطر خواہ فائدہ نہیں حاصل کر سکیں گے ،انٹرنیٹ پر ایسے بہت سے ٹولز(Tools)موجود ہیں جن کی مدد سے آپ کسی بھی مواد (Content)کا پلیجی رزم(Plagiarism)چیک کر سکتے ہیں۔۔